اصحاب بدر (صداۓ بدر و سلام عقیدت) اشعار

 



نہتے تین سو تیرہ بشر ذوق شہادت میں
خدا کے نام پر نکلے محمؐد کی قیادت میں
نہ کثرت تھی نہ شوکت تھی نہ کچھ سامان رکھتے تھے
فقط اخلاص رکھتے تھے فقط ایمان رکھتے تھے

_______________________________________________________

صداے بدر

             یوم  بدر 17 رمضان المبارک ، اہل حق کے لیے امیدوں اور حوصلوں کا ایک عظیم نشاں
                     

ستم ہو لاکھ مگر خوف و یاس تھوڑی ہے
بھروسہ رب پہ ہے ، دنیا سے آس تھوڑی ہے

ہم اہل حق کو ہے لا تقنطوا کا پروانہ
کہیں شکستہ دلی آس پاس تھوڑی ہے

ڈریں گے وہ ، جو فقط نام کے مسلماں ہیں
جو سچے ہیں اُنھیں خوف و ہراس تھوڑی ہے

ہے مومنوں کے لیے تاجِ انتم الاعلون
یہ قول رب ہے، گمان و قیاس تھوڑی ہے

ستم میں جوہرِ مومن فروغ پاتے ہیں
لباسِ عیش ہمارا لباس تھوڑی ہے

نبی کے نام پہ مٹنے میں ہے بقا اپنی 
حیاتِ دہر ہماری اساس تھوڑی ہے

بڑی تپش ہے مگر پھر بھی روزہ داروں کو
یہ پیاس دل کی طراوٹ ہے پیاس تھوڑی ہے

پھر آج آیا ہے رمضاں میں بدر کا منظر
فریدی حق کی جماعت اداس تھوڑی ہے


_______________________________________________________


🍁اصحابِ بدرؓ کو سلامِ عقیدت🍁


مصطفیٰؐ کے بدر والے جاں نثاروں کو سلام

عاشقانِ حق  ھدایت کے  ستاروں کو سلام


کفراور اسلام کی وہ  پہلی پہلی جنگ تھی

اس میں شامل مصطفیٰؐ کےشہسواروں کوسلام


تین سوتیرہ صحابیؓ ہوگٸے اس میں شریک

ساتھ آقا کے سبھی ان چاندتاروں کو سلام


تھے ابوبکرؓو  عمرؓ   عثمانؓ و  حیدرؓ  با وقار 

بدر کےغزوےمیں شامل چاریاروں کو سلام


سترھویں رمضان وہ بس یوم تھا فرقان کا

کلمئے توحید  کے سب حق گزاروں کوسلام


جن کی نصرت کیلٸے اترے فرشتے درقطار

ان معزّز  ہستیوں اور پُر وقاروں کو سلام


شیر تھےاسلام کے اس میں معوذؓ اور معاذؓ

بوجہل کے جسم پر ان تیغ داروں کو سلام


ہوگٸے  مردار   ستر   کافروں  کے  سرغنے

کفر کی ہستی مٹانے والے ساروں کو سلام


ہوگئے چودہ صحابیؓ معرکے میں جو شہید

دین اور اسلام  کے ان ماہ  پاروں کو سلام


اے عمرمگسی یہ فرحت کا بہت ہی ہےمقام

دے رہا ہوں  پیارے آقاؐ کے  دُلاروں کو سلام


_______________________________________________________


🌹 شانِ اصحابِ بدر🌹


آقا سے عشق و الفت سب ہی نبھا گۓ ہیں

اصحاب  بدر سارے ، عالم  پہ  چھا گۓ ہیں

🍒🍒🍒🍒🍒🍒

راضی خدا ہے اُن سے وہ راضی ہیں خدا سے

آقاﷺ کا عکس جھلکے ان کی ہراِک ادا سے

کٹ کر وہ راہِ حق میں ، عُقبٰی  سجا گۓ ہیں

اصحاب  بدر  سارے ، عالم  پہ  چھا  گۓ  ہیں

🍒🍒🍒🍒🍒🍒

مٹھی میں خاک بھر کے جو مصطفٰی نے پھینکی

ایسی  شکست  باطل  نے پھر  کبھی نہ دیکھی

کیا  خوب  جرّأتوں  کے ،  جوہر  دِکھا  گۓ  ہیں

اصحاب  بدر  سارے  ،  عالم  پہ  چھا  گۓ  ہیں

🍒🍒🍒🍒🍒🍒

بو جہل کو  پچھاڑا ، باطل  کو ہے دبایا

ایمانی  طاقتوں  سے ، کفار  کو بھگایا

دنیاۓ شرک و بدعت ظُلمت مِٹا گۓ ہیں

اصحاب بدر سارے عالم پہ چھا گۓ ہیں

🍒🍒🍒🍒🍒🍒

آقا کے دیں کی خاطر ، سب کچھ لُٹا دو اپنا

عشق و وفا کی رَہ میں سر بھی کَٹا دو اپنا

ہو کر  شہید  چودہ ،  ہم  کو  بتا  گۓ  ہیں

اصحاب بدر  سارے ، عالم  پہ  چھا گۓ ہیں

🌲🌲🌲🌲🌲🌲

اصحاب سے رکھے گا دل میں جو بغض , کینہ

روۓ  گا  حشر  تک  وہ ، پیٹے  گا  اپنا  سینہ

نسل ِ یہودیت  کے ، سر  کو  جھکا  گۓ  ہیں

اصحاب  بدر  سارے ، عالم  پہ  چھا  گۓ  ہیں

🌲🌲🌲🌲🌲🌲

محبوب کے دُلارے رب پاک کو یوں بھاۓ

کہ بدر میں فرشتے ، ان کی مدد کو آۓ

کتنے  بلند  رُتبے ، عثماں  وہ  پا گۓ ہیں

اصحاب بدر سارے  عالم  پہ چھا گۓ ہیں

🍒🍒🍒🍒🍒🍒


🌹رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین 🌹

To Top