روس ماریوپول حملہ: روس نے ماریوپول پر 'قبضہ' کر لیا، کہا - جان بچانا چاہتے ہیں تو یوکرائنی فوجی 6 بجے تک ہتھیار ڈال دیں

 



ماسکو: روس نے نیماری پول میں لڑنے والے یوکرین کے فوجیوں کو ہتھیار ڈالنے کے لیے آج تک کی مہلت دی ہے۔ روس کی جانب سے جاری الٹی میٹم میں کہا گیا ہے کہ اگر یوکرین کے فوجی زندہ رہنا چاہتے ہیں تو وہ اپنے ہتھیار رکھ دیں۔


روس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے فوجیوں نے میریپول کے بیشتر حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔ لیکن اب بھی وہاں یوکرائنی فوج کے کچھ اہلکار باقی ہیں جو ابھی بھی لڑ رہے ہیں۔


روس نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر یہ فوجی ہتھیار ڈال دیتے ہیں تو ان کی جان بھی بچ جائے گی۔ ادھر روس نے کیو پر کئی میزائل داغے ہیں جس میں یوکرین کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ روس نے یوکرین کے شہر خارکیو پر قبضہ کر رکھا ہے۔


روسی حکومت نے کہا ہے کہ یوکرین کے فوجی اور "غیر ملکی کرائے کے فوجی" ابھی بھی ماریوپول میں لڑ رہے ہیں۔



روس نے کہا ہے کہ ایسا کرنے والوں کے ساتھ جنیوا کنونشن کے تحت جنگی قیدیوں جیسا سلوک کیا جائے گا۔



بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی سیکیورٹی فورسز اس معلومات کو ’مسلسل نشر‘ کریں گی تاکہ ازوفسٹال میں موجود فوجیوں کو یہ پیشکش موصول ہو، یہ ہر آدھے گھنٹے بعد رات بھر نشر کی جائے گی۔


زیلنسکی نے کہا ہے کہ ماریوپول کے مستقبل کا فیصلہ جنگ یا سفارت کاری کے ذریعے کیا جائے گا۔ انہوں نے نیٹو ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر تمام ضروری بھاری ہتھیار اور طیارے فراہم کریں تاکہ ہم ماریوپول کو تباہ کرنے والے روسی فوجیوں کے خلاف استمعال کر سکیں۔



ادھر روس نے کہا ہے کہ اس کے فوجیوں نے بندرگاہی شہر ماریوپول کے شہری علاقے کو یوکرین کے فوجیوں سے چھین لیا ہے۔ اب یوکرین کے فوجیوں کا ایک چھوٹا گروپ سٹیل کی فیکٹری میں رہ گیا ہے۔

To Top