دہلی ہنومان جینتی تشدد: اب تک 14 گرفتاریاں، 8 پولیس اہلکاروں سمیت 9 زخمی

delhi jahangirpuri


نئی دہلی: دہلی میں ہنومان جینتی کے دوران ہفتہ کو جہانگیر پوری علاقے میں دو برادریوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا۔ پولیس کے مطابق شام 6 بجے تشدد کے دوران پتھراؤ کیا گیا اور کچھ گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا۔ جہانگیرپوری اور دیگر حساس علاقوں میں اضافی سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

 وزیر داخلہ امت شاہ نے حکام سے بات کی ہے اور تشدد میں ملوث افراد کے خلاف سخت ہدایات دی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات اسپیشل سیل سے کرائی جائے۔ تمام جماعتوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ تشدد میں ملوث 14 ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے۔

ساتھ ہی پورے علاقے میں حفاظتی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔ علاقے کو چھاؤنی میں تبدیل کرتے ہوئے بڑی تعداد میں سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ ہفتہ کو تشدد میں 8 پولیس اہلکاروں اور 1 شہری سمیت 9 افراد زخمی ہوئے۔

 وہ ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ ایک سب انسپکٹر کو بھی گولی لگی ہے، اس کی حالت مستحکم ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ جلد مزید گرفتاریاں کی جائیں گی۔ جہانگیرپوری تشدد میں ملوث افراد کو کسی قیمت پر بخشا نہیں جائے گا۔

شرپسندوں نے کئی مقامات پر فائرنگ کی۔ کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی ۔


 شواہد کو تباہ کرنے کے لیے مشتعل افراد نے سی سی ٹی وی کیمرے توڑ ڈالے۔ چاقو، تلوار اور پٹرول سے حملہ کیا۔


زبردست ہنگامہ آرائی کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔ پتھراؤ سے کئی لوگ زخمی ہوئے۔ پولیس نے 10 افراد کو گرفتار کر لیا۔


وزارت داخلہ جہانگیرپوری تشدد پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ دہلی پولیس کے سینئر افسران کو موقع پر جانے کو کہا گیا۔ پولیس کی اضافی نفری تعینات کرنے کا حکم دیا گیا۔


وزیر داخلہ امت شاہ نے جہانگیر پوری تشدد پر دہلی پولیس کمشنر راکیش استھانہ اور اسپیشل سی پی دیپندر پاٹھک سے بات کی۔ دہلی میں امن و امان برقرار رکھنے کے احکامات دیے گئے۔


جہانگیرپوری تشدد پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ مرکزی حکومت کو حالات پر قابو پانا چاہیے۔ انہوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔


آخر اب ہوگا کیا 


ہر بار کی طرح اس بار بھی غلط سلط الزامات کے تحت ایک خاص سماج کو نشانہ بنایا جائے گا اور پھرپندرہ بیس سال تک ظلم تشدد کرنے کے بعد باعزت بری کردیا جائے گا 

To Top