راج ٹھاکرے کا اشتعال انگیز بیان : مساجد میں لاؤڈ اسپیکر مذہبی نہیں سماجی مسئلہ ہے

 

raj thackeray today news



راج ٹھاکرے نے کہا کہ میں ملک بھر کے تمام محب وطن ہندوؤں سے کہنا چاہتا ہوں کہ تیار ہو جائیں، ابھی رمضان چل رہا ہے، اس لیے اب میں کچھ نہیں کہہ رہا اور نہ ہی کچھ کر رہا ہوں۔
لیکن 3 مئی تک اگر مسلمانوں کی سمجھ میں نہیں آتا یا اس معاملے پر کچھ نہیں ہوتا، اگر انہیں اپنا مذہب یا لاؤڈ اسپیکر سپریم کورٹ اور عدلیہ سے زیادہ اہم لگ رہا ہے، تو جیسے کو تیسا جواب دینا ضروری ہے۔

نہ چین سے جئیں گے نہ جینے دیں گے -

مہاراشٹر نو نرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے نے کہا کہ وہ 5 جون کو ایودھیا جائیں گے اور وہاں رام للا کی زیارت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مساجد میں نصب لاؤڈ سپیکر ہٹانے کے کردار پر قائم ہیں۔ کیونکہ مساجد پر لاؤڈ سپیکر کا موضوع سماجی ہے، مذہبی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر 3 مئی کے بعد بھی مساجد سے لاؤڈ اسپیکر نہیں ہٹائے گئے تو تمام ہندو ہر مسجد کے سامنے ہنومان چالیسہ کے لیے تیار رہیں۔ اگر ان پر پتھر برسائے گئے تو ہمارے ہاتھ نہیں بندھے۔


الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے


ٹھاکرے نے اعلان کیا کہ وہ 5 جون کو ایودھیا جائیں گے۔ ٹھاکرے کے اس اعلان پر شیوسینا کے ترجمان نے کہا، ’’ہم نے آج سنا ہے کہ راج ٹھاکرے 5 جون کو ایودھیا جا رہے ہیں۔ یہ اچھی بات ہے، بھگوان رام سب کو عقل دے۔ راج ٹھاکرے اس وقت کہاں تھے جب مہاراشٹر نو نرمان سینا کے کارکن اسی ایودھیا سے آئے ہوئے نوجوانوں اور ہندوؤں کو مار رہے تھے اور مار پیٹ کر رہے تھے؟ راج ٹھاکرے ایودھیا ضرور جائیں لیکن ایودھیا جانے سے پہلے دریائے گنگا میں ڈبکی لگائیں اور معافی مانگ کر مقدس ہو جائیں اور پھر ایودھیا چلے جائیں ورنہ شری رام بھی آپ کو معاف نہیں کریں گے۔

اس وقت جس طرح تشدد ہوا، ہندو بھائیوں کو مارنے کے بعد بھگایا جا رہا تھا، وہ منظر آج بھی ملک بھولا نہیں۔ آج آپ کا نیا ہندوتوا جاگ گیا ہے، آج آپ ہنومان چالیسہ پڑھ رہے ہیں، لیکن آپ کے کارکنوں نے جس طرح سے ہمارے ہندو بھائیوں کو جو اس وقت مختلف مقامات سے آئے تھے، ان کی تذلیل کا کام کیا۔ دریائے گنگا میں ڈبکی لگائیں، ہر کوئی آپ کا استقبال کرے گا۔ ورنہ آپ کی رخصتی محض سیاست ہے جس کا کوئی مطلب نہیں۔



یہ بھی پڑھیں > دہلی ہنومان جینتی تشدد: اب تک 14 گرفتاریاں، 8 پولیس اہلکاروں سمیت 9 زخمی

To Top