گرمیوں کا وقت آ چکا ہے اور اب تقریباً تمام دکانوں پر کولڈ ڈرنکس آنا شروع ہو گئے ہیں، کئی گھروں کے فریج کھول کر دیکھے جائیں تو کولڈ ڈرنکس ضرور نظر آئیں گے۔ لوگ گھر، دفتر سے لے کر پارٹی فنکشن میں بھی کولڈ ڈرنکس پینا پسند کرتے ہیں۔ گرمیوں میں کولڈ ڈرنکس کا کاروبار بہت تیزی سے بڑھ جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ لوگ زیادہ درجہ حرارت سے نجات کے لیے کولڈ ڈرنکس بہت زیادہ پیتے ہیں۔ ہمارے یہاں اسے کولڈ ڈرنک کہا جاتا ہے لیکن اس کا صحیح نام سافٹ ڈرنک ہے، اسے کاربونیٹیڈ سافٹ ڈرنک بھی کہا جاتا ہے۔
حالانکہ اس کے اندر غذائی اجزاء موجود نہیں ہیں لیکن پھر بھی لوگ ذائقے کے لحاظ سے اسے بڑی مقدار میں استمعال کرتے ہیں۔ اگر آپ بھی ان لوگوں میں سے ایک ہیں تو آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ صحت کے لیے کتنا نقصان دہ ہے۔ آج کا مضمون اسی موضوع پر ہے۔ ہم آپ کو بتائیں گے کہ کولڈ ڈرنکس پینے کے صحت کے لیے کیا کیا نقصانات ہیں۔ مکمل مضمون ضرور پڑھیں...
کولڈ ڈرنکس کی وجہ سے ہوتی ہے جگر کی بیماری
کولڈ ڈرنکس میں گلوکوز اور فرکٹوز بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ چونکہ ان مشروبات میں شوگر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اس لیے جگر کو فرکٹوز کو ہضم کرنے کے لیے کافی جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ جس کی وجہ سے جگر میں سوزش کی شکایت ہوتی ہے۔
کولڈ ڈرنکس کے مضر اثرات ہاضمہ پر
گرمی کی وجہ سے آپ کا نظام ہاضمہ بہت زیادہ متاثر ہوتا ہے۔ لہذا جب آپ تیز دھوپ سے باہر نکل کر تیزاب سے لیس کولڈ ڈرنکس پیتے ہیں تو جسم کے لیے اسے ہضم کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ اس کا اثر اتنا خطرناک ہے کہ آپ بیمار بھی ہو سکتے ہیں۔
پیٹ کی چربی کو بڑھاتا ہے۔
کولڈ ڈرنکس کے استعمال سے پیٹ کے گرد چربی جمع ہوجاتی ہے اور پیٹ کی چربی بڑھنے لگتی ہے۔ جو مختلف امراض کا سبب بن سکتی ہے جیسے کہ ذیابیطس ، دل کی بیماریاں ، وزن بڑھنے کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے جو آگے چل کر مدافعتی نظام پر دباؤ کا سبب بھی بن سکتا ہے وغیرہ