یوکرین روس جنگ: ولادیمیر پوتن نے ایٹمی طاقتوں کو الرٹ کر دیا، روس کسی بھی وقت بڑا قدم اٹھا سکتا ہے


یوکرین پر بھرپور حملہ کرنے کے بعد بھی پوتن باز نہیں آئے۔ اتوار کو انہوں نے ایک اور فیصلہ لے کر پوری دنیا کو حیران کر دیا۔ پوٹن نے روسی نیوکلیئر فورسز کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ جنگ کسی بھی وقت ایٹمی جنگ میں بدل سکتی ہے۔

یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روسی فوجی یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف میں داخل ہو گئے ہیں اور وہاں سڑکوں پر لڑائی جاری ہے۔ یوکرین پر روس کے ہولناک حملے کے بعد یہ جنگ ایک اور تباہ کن موڑ لے سکتی ہے۔
نیٹو کو جواب دیتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اتوار کے روز روسی نیوکلیئر فورسز کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔ اس حکم کا مطلب ہے کہ پوتن نے روس کے جوہری ہتھیاروں کو لانچ کرنے کی تیاریوں کا حکم دیا ہے۔ اس حکم کے بعد یہ خطرہ بڑھ گیا ہے کہ یہ کشیدگی اب ایٹمی جنگ میں بدل سکتی ہے۔
پوتن نے اپنے انتہائی جارحانہ فیصلے کے لیے روس کے خلاف مغرب کی طرف سے عائد کی گئی سخت اقتصادی پابندیوں کا حوالہ دیا۔

اپنے اعلیٰ حکام کے ساتھ ایک میٹنگ میں بات کرتے ہوئے پوتن نے روسی وزیر دفاع اور چیف آف آرمی کے جنرل اسٹاف کو ہدایت کی کہ جوہری ڈیٹرنٹ فورسز کو 'جنگی ڈیوٹی کے خصوصی نظام' میں رکھا جائے۔

پوتن نے کہا کہ اقتصادی میدان میں نہ صرف مغربی ممالک ہمارے ملک کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں بلکہ نیٹو کے بڑے رکن ممالک کے اعلیٰ حکام نے ہمارے ملک کے بارے میں جارحانہ بیانات دیے ہیں۔

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے اتوار کے روز کہا کہ صدر ولادیمیر پوٹن کا روس کی مزاحمتی قوتوں کو، جو جوہری ہتھیاروں پر مشتمل ہے، کو ہائی الرٹ پر رکھنے کا حکم قبول نہیں کیا جا سکتا۔ اس کا مطلب ہے کہ صدر پیوٹن اس جنگ کو بڑھانا چاہتے ہیں اور جس طرح سے وہ اسے بڑھانا چاہتے ہیں وہ ناقابل قبول ہے۔ ہمیں ان کی کارروائی کو ہر صورت روکنا ہوگا۔


 

To Top