شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائل داغا، یوکرین پر روسی حملے کی اصل وجہ سامنے آگئی


شمالی کوریا نے روس کی طرف داری کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کا یوکرین پر حملہ آور ہونا بجانب حق ہے ۔ شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر کہا کہ اس تباہ کن صورتحال کا ذمہ دار امریکہ ہے۔

یوکرین پر روس کے حملے کے درمیان شمالی کوریا نے بھی سخت رویہ اپنایا ہے۔ اس نے اتوار کو ایک بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا۔

بیجنگ سرمائی اولمپکس کے دوران تقریباً ایک ماہ کی خاموشی کے بعد شمالی کوریا نے ایک بار پھر طویل فاصلے تک حملہ کرنے والے میزائل کا تجربہ کرکے اشتعال انگیز کارروائی کی ہے۔ یوکرین کے دارالحکومت کیف پر روس کا حملہ مسلسل چوتھے روز بھی جاری ہے۔
 مغربی ممالک نے اس پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ اس میں روسی صدر ولادیمیر پوتن اور وزیر خارجہ سرگئی لاوروف پر پابندیاں بھی شامل ہیں۔ شمالی کوریا نے اتوار کو بیلسٹک میزائل سے سمندر کو نشانہ بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کے بحران کی اصل جڑ امریکہ ہے۔

روس کی طرفداری کرتے ہوئے یوکرین پر کارروائی کو جائز قرار دیا ہے۔ شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر کہا کہ اس تباہ کن صورتحال کا ذمہ دار امریکہ ہے۔

امریکہ نے روس کے سیکورٹی خدشات کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی فوجی سپر پاور پر زور دیا ہے۔ اس بیان کے ساتھ شمالی کوریا میں سوسائٹی فار انٹرنیشنل پولیٹکس اسٹڈی کے محقق ری جی سونگ کا حوالہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کے بحران کے پیچھے امریکہ کا من مانی رویہ اور تعصب ہے۔


سونگ نے امریکہ پر دوہرا معیار اپنانے کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ امن و استحکام کے نام پر دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتا ہے لیکن کوئی اور اپنی سلامتی کے لیے قومی مفاد میں کوئی قدم اٹھاتا ہے تو وہ بوکھلا جاتا ہے۔

لیکن وہ دن گئے جب امریکہ ہر چیز کا فیصلہ کرنے کے لیے اپنی بالادستی کا استعمال کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ مضبوط نہیں ہیں تو آپ کو بہت نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔



 

To Top