یوپی الیکشن 2022: ووٹوں کی گنتی ہوگی مرکزی فورس کی نگرانی میں ، نتائج آنے کے بعد جیت کے جلوس نکالنے پر بھی ہوگی پابندی



جہاں ایک طرف اپوزیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے حفاظتی انتظامات میں لاپرواہی پر سوال اٹھا رہی ہے وہیں پولس انتظامیہ ووٹوں کی پرامن گنتی کے لیے تیاریوں میں مصروف ہے۔
 خصوصی حکمت عملی کے تحت تمام اضلاع میں حفاظتی انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ حساس علاقوں میں بھی پولیس کی سخت نگرانی ہوگی۔

یوپی اسمبلی کے سات مرحلوں کے پرامن طریقے سے مکمل ہونے کے بعد اب پولس کی نگرانی میں  آخری امتحان میں ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈی جی پی ہیڈ کوارٹر کی سطح پر تمام اضلاع میں کئے جارہے انتظامات کی براہ راست نگرانی کی جارہی ہے۔
اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار کا کہنا ہے کہ سنٹرل آرمڈ پولیس فورس کی 250 کمپنیاں 10 مارچ کو ووٹوں کی گنتی کے لیے تعینات کی جائیں گی۔
اس کے علاوہ 61 کمپنی پی اے سی، 625 گزیٹڈ پولیس افسران، 1807 انسپکٹرز، 9598 سب انسپکٹرز، 11627 چیف کانسٹیبلز اور 48649 کانسٹیبل موجود ہوں گے۔



36 کمپنی سینٹرل فورس ای وی ایم کی حفاظت میں
اور 214 کمپنی سنٹرل فورس گنتی اور امن و امان کی ڈیوٹی کے لیے تیار رہے گی۔

تمام زونز، رینجز اور اضلاع کے پولیس افسران کو گنتی کی جگہ اور اس کے گرد حفاظتی انتظامات کے حوالے سے سخت ہدایات دی گئی ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ تمام حساس علاقوں میں اضافی پولیس فورس تیار رہے گی۔ ووٹوں کی گنتی کے بعد کہیں بھی فتح کے جلوس نہ نکالنے کی بھی سخت ہدایات دی گئی ہیں۔ کسی بھی قسم کی کوتاہی کے مرتکب پائے جانے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔


ووٹوں کی گنتی 10 مارچ کو صبح 8 بجے شروع ہوگی۔ اس کے پیش نظر 9 مارچ کی رات سے تمام اضلاع میں حساس مقامات پر گشت بڑھانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ تمام 75 اضلاع اور چار پولیس کمشنریٹس میں ووٹوں کی گنتی کے لیے اضافی پولیس فورس کی تعیناتی شروع کر دی گئی ہے۔





 

To Top