بہار میں زہریلی شراب نے مچا دی تباہی ، 13 افراد ہلاک اور کچھ اسپتال میں داخل



بھاگلپور: بہار میں شراب پر پابندی پر پولیس کی طرف سے لاکھ کارروائی ہو رہی ہے، لیکن شراب مافیا سرگرم ہے۔ بہار کے دو اضلاع میں ہولی کے تہوار کے دوران مبینہ طور پر زہریلی  شراب پینے سے کم از کم 13 لوگوں کی موت ہو گئی۔

شراب پینے سے مشتبہ حالات میں موت:

 بہار میں ہولی کے ایک دن بعد ہی زہریلی  شراب پینے سے 13 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ بھاگلپور میں 4 اور مدھے پورہ میں 3 افراد شراب پینے سے مشتبہ حالات میں ہلاک ہوئے۔ بھاگلپور میں مرنے والوں کی شناخت ونود رائے، سندیپ یادو، نیلیش کمار، متھن کمار کے طور پر ہوئی ہے، یہ چاروں ایک ہی گاؤں کے رہنے والے تھے۔ وہیں بنکا میں بھی جعلی شراب پینے سے 6 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔

مرنے والوں کے لواحقین کا بیان 

بھاگلپور کے صاحب گنج معاملے میں متوفی کے رشتہ دار جعلی شراب پینے سے موت کی وجہ بتا رہے ہیں، وہیں مدھے پورہ کے معاملے میں لواحقین اور پولس کچھ بھی بولنے سے گریز کر رہے ہیں۔ تینوں لاشوں کی آخری رسومات بھی رات ہی میں ادا کی گئیں۔ پوسٹ مارٹم نہیں ہوا۔ پورے گاؤں میں سوگ کا ماحول ہے۔ وہیں ان لوگوں کی موت سے ناراض گاؤں والوں نے صاحب گنج چوک کو بلاک کر دیا اور ہنگامہ کھڑا کر دیا جس کے بعد بڑی تعداد میں پولس فورس کو موقع پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

کچھ لوگ ہسپتال میں داخل ہیں:

تو وہیں ایک شخص کی بینائی ختم ہوگئی اور اس کا علاج مایا گنج اسپتال میں چل رہا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ لوگ اب بھی اسپتال میں داخل ہیں، جن کا علاج جاری ہے۔




 

To Top