"اگر مودی جی پوتن سے بات کریں تو...": روسی حملے کے درمیان یوکرین کے سفیر کی ہندوستانی حکومت سے اپیل


یوکرین کے سفیر نے کہا، 'صورتحال جلد ہی قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔ ایسی صورت حال میں یہ صرف علاقائی بحران نہیں رہے گا بلکہ پوری دنیا کے لیے بحران کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔

یوکرین روس بحران: روس کے حملے کے بعد یوکرین نے دنیا کے دیگر ممالک سے مدد  کی اپیل کی ہے۔ ہندوستان میں یوکرین کے سفیر ایگور پولیکھا نے کہا، 'ہم ہندوستان سے تعاون بڑھانے کی اپیل کرتے ہیں۔ مودی جی دنیا کے سب سے طاقتور اور قابل احترام لیڈر ہیں اور آپ کے روس کے ساتھ خصوصی اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔ 

یوکرین کے سفیر نے کہا کہ اگر مودی جی پیوٹن سے بات کریں گے تو ہمیں امید ہے کہ وہ جواب دیں گے۔  ہمیں اس معاملے میں بھارت سے مضبوط آواز کی توقع ہے۔ یوکرین کے سفیر نے کہا، 'صورتحال جلد ہی قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔ ایسی صورت حال میں یہ صرف علاقائی بحران نہیں رہے گا بلکہ پوری دنیا کے لیے بحران کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔ ایسے وقت میں کسی بیان کی ضرورت نہیں، کوئی فرق نہیں پڑتا، ہمیں پوری دنیا کے تعاون کی ضرورت ہے۔  یہ نہ صرف ہماری بلکہ آپ لوگوں کی حفاظت کے لیے ضروری ہے۔ ہم اس معاملے میں بھارت کی مداخلت چاہتے ہیں۔ روس کے ساتھ اپنے تعلقات کے پیش نظر ہندوستان کو اس معاملے میں زیادہ سرگرمی سے کام لینا چاہیے۔

ایگور نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق روسی افواج نے یوکرین کی سرحد عبور کر لی ہے ۔ ہم پر تین اطراف سے حملہ ہو رہا ہے۔ ہم اپنی علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔

روس کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستان میں یوکرین کے سفیر ایگور نے کہا کہ کسی کو بھی اس حملے کی توقع نہیں تھی۔ دنیا پرامن حل کی توقع رکھتی ہے۔ ہمارے صدر بھی دو طرفہ مذاکرات کے حل کے منتظر تھے۔ ہندوستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن اور ایک بہت بااثر ملک ہے اور اس نے ہمیشہ تنازعات پر سفارت کاری کو ترجیح دی ہے۔ بھارت ناوابستہ ممالک کا لیڈر تھا اور اب بھی ہے۔


 

To Top