فائر سیفٹی کیس کی سماعت: گجرات ہائی کورٹ کا سخت موقف، ضرورت پڑنے پر کچھ اونچی عمارتیں گرا دیں، بغیر BU اور فائر NOC والی عمارتوں کو سیل کریں۔


آگ لگنے کی صورت میں چوکنا رہنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی کی جان نہ جائے: ہائی کورٹ

گجرات ہائی کورٹ میں فائر سیفٹی کیس کی سماعت ہوئی۔ جس میں چیف جسٹس اروند کمار اور جسٹس آشوتوش شاستری نے بھی فائر سیفٹی کے نفاذ اور بی یو (بلڈنگ یوز پرمیشن) کے بغیر تعمیرات کے حوالے سے حکام کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ کچھ اونچی عمارتیں جو قانون کی پاسداری نہیں کرتی ہیں انہیں گرا دیا جائے تاکہ ایک مثال قائم ہو سکے۔

مقصد جان بچانا ہے لوگوں کو تنگ کرنا نہیں۔
ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران حکومت اور کارپوریشن نے طویل اور مختصر مدت کی منصوبہ بندی اور فائر سیفٹی پر عمل درآمد کے حوالے سے ٹائم لائن کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں۔
ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ یہ سماعت مثال قائم کرنے کے لیے ہے ۔ عدالت نے حکم دیا کہ ہائی رائز بلڈنگ جہاں بی یو اور فائر سیفٹی نافذ نہیں ہے اسے سیل کر دیا جائے۔ عدالت نے نوٹ کیا کہ ان کا مقصد لوگوں کو ہراساں کرنا نہیں ہے بلکہ جان بچانا ہے ۔

ماضی کے واقعات کو نوٹ کیا۔
ہائی کورٹ نے اس دوران، ہسپتال میں گزشتہ آگ کے حادثات اور 28 نومبر کو سولا، احمد آباد میں گنیش میریڈیئن میں لگنے والی آگ میں جانوں کے ضیاع کو نوٹ کیا۔
  ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اس بات کو یقینی بنانے  کی ضرورت ہے کہ آتشزدگی کے واقعات میں کوئی جان ضائع نہ ہو۔


 

To Top