ہندوستان میں بٹ کوائن کو کرنسی کے طور پر تسلیم نہیں کیا جاۓ گا : وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن


- بل میں کہا گیا ہے کہ مستقبل میں آر بی آئی کے ذریعہ شروع کی جانے والی ڈیجیٹل کرنسی کے علاوہ تمام کریپٹو کرنسیوں پر پابندی عائد کردی جائے گی۔

پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس آج یعنی پیر سے شروع ہو گیا ہے۔ کل 26 تجاویز بشمول زرعی قانون اور کرپٹو کرنسی پر آنے والے دنوں میں پارلیمنٹ میں بحث کی جائے گی۔ اس سب کے درمیان، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیر کو لوک سبھا میں اپنے جواب میں کہا کہ بٹ کوائن کو کرنسی کے طور پر تسلیم کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ اسی کے ساتھ  وزارت نے کہا کہ حکومت بٹ کوائن کے لین دین پر کوئی ڈیٹا اکٹھا نہیں کرتی ہے۔

درحقیقت، ایم پی سملتا امبریش اور ڈی کے سریش نے حکومت سے سوال کیا تھا ، "کیا حکومت کے پاس ملک میں بٹ کوائن کو کرنسی کے طور پر تسلیم کرنے کی کوئی تجویز ہے؟" جواب میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا، ’’نہیں جناب۔

تھول کے ایم پی تھرومالاوان نے وزارت خزانہ سے سوال کیا کہ، کیا حکومت ہندوستان میں کریپٹو کرنسی ٹریڈنگ کے بارے میں جانتی ہے؟  کیا ہندوستان میں کریپٹو کرنسی کی تجارت کے لیے کوئی قانونی اجازت ہے؟ انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ کیا حکومت نے قانونی طور پر ہندوستان میں کرپٹو کرنسی ایکسچینج کی منظوری دی ہے۔

 جواب میں وزیر مملکت پنکج چودھری نے کہا کہ حکومت بٹ کوائن کے لین دین کا ڈیٹا اکٹھا نہیں کرتی ہے۔ ہندوستان میں کریپٹو کرنسی غیر منظم ہے۔

آر بی آئی نے 31 مئی 2021 کو ایک سرکیولر بھی جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ بینک اور دیگر مالیاتی ادارے اپنے صارفین (کے وائی سی)، اینٹی منی لانڈرنگ (اے ایم ایل)، کامبیٹنگ فاینانس (سی ایف ٹی) اور منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) پر لاگو کریں۔) ، 2002 کے معیارات پر حکمرانی کرنے والے قواعد cryptocurrency کے لین دین کو جاری رکھنے کی اجازت دے سکتے ہیں۔


 

To Top