علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں تبلیغی حضرات سے خاص خطاب


 

علماء تو حجروں میں بیٹھے ہوئے بخاری شریف پڑھا رہے ہیں اور تبلیغی جماعت والے جاپان میں اسلام پھیلا رہے ہیں لہذا۔۔۔


از:شیخ العرب والعجم حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ خلیفہ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب رحمۃ اللہ علیہ

فرمایا:علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں

پس جو لوگ خود کو علماء سے دور رکھتے ہیں اور تبلیغی اجتماعات میں بہت بڑا مجمع دیکھتے ہیں تو سمجھتے ہیں کہ ہمارے سوا کوئی ہے ہی نہیں،

میں کہتا ہوں کہ بنگلہ دیش میں مثلاً دس کروڑ مسلمان ہیں، اگر ان میں سے ایک کروڑ تبلیغ میں لگے ہیں تو نو کروڑ مسلمانوں کو کون دین پہنچائے گا  ؟؟

یہی علماء جو مساجد میں ائمہ ہیں، مدارس میں پڑھاتے ہیں خانقاہوں میں تزکیہ و اصلاح کا کام کر رہے ہیں، اگر سارے ڈاکٹر بستر لیکر گاؤں گاؤں نکل جائیں اور بیمار لوگ ڈاکٹر کے پاس پہنچے تو معلوم ہو کہ وہ گشتی شفا خانہ لیکر تین چلے لگانے گئے ہیں تو مریض کا کیا حال ہوگا  ؟؟

لہذا جس طرح ان ڈاکٹروں کی قدر کرتے ہو جو دکان لئے شہروں میں بیٹھے ہیں اسی طرح ان علماء و قُرّاء و حفاظ کو بھی عزت سے دیکھو جو شہر میں کام کر رہے ہیں، نورانی قاعدہ پڑھانے والے کی بھی عزت کرو، بخاری شریف پڑھانے والے کی بھی عزت کرو، جو دین کے جس کام میں لگا ہوا ہے اس کو فریق مت بناؤ رفیق بناؤ، دین کا ہر شعبہ اہم ہے اور ہمارا خواہ وہ تعلیم کا شعبہ ہو، تدریس کا شعبہ ہو یا تبلیغ کا شعبہ ہو لہذا یہ عنوان اختیار کرنا کہ صاحب ہم جیسوں سے جاپان میں اتنے لوگ مسلمان ہو گئے اور امریکہ میں اتنے مسلمان ہو گئے اور علماء سے کچھ کام نہیں ہو رہا ہے یہ عنوان دین میں تفرقہ ڈالنے والا ہے،

ارے! علماء فرض میں لگے ہیں اور تم نفل میں لگے ہو، تم علماء کے پیر کی خاک کے برابر بھی نہیں ہو سکتے، قیامت کے دن فیصلہ ہوگا تب پتہ چلے گا

کفار کو اسلام پہنچانا مستحب عمل ہے اور دین کی حفاظت کرنا فرض ہے جو قرآن پاک کی حفاظت کر رہا ہے حدیث پاک کی حفاظت کر رہا ہے وہ فرض کام میں لگا ہوا ہے وہ اہم ہے یا جو نفل میں لگا ہوا ہے وہ اہم ہے  ؟؟

بادشاہ ایئر کنڈیشن میں بیٹھا ہوا دستخط کرتا ہے تو کیا اس کی عظمت کو وہ مزدور پا سکتا ہے جو ٹھیلہ کھینچ رہا ہے ؟؟

لوگ کہتے ہیں کہ صاحب ہم نے تو جنگلوں میں، دریاؤں میں پسینے گرائے ہیں اور مولوی لوگ پنکھوں کے نیچے بیٹھ کر بخاری پڑھا رہے ہیں تو مولانا لوگ ہمارے برابر کیسے ہو سکتے ہیں؟؟

اب پسینہ کی قیمت بھی سن لو! ہر شخص کے پسینہ کی قیمت اس کی عقل و فہم اور دین اعتبار سے ہوتی ہے کیا ساری امت کا پسینہ نبی کے ایک قطرہ پسینہ کے برابر ہو سکتا ہے  ؟؟

حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جس روشنائی سے علماء کتاب لکھتے ہیں وہ روشنائی قیامت کے دن شہیدوں کے خون کے برابر وزن ہوگی، ملا علی قاری رحمتہ اللہ علیہ نے اس حدیث کی صحت کی تصدیق کی ہے کہ یہ روایت بالکل صحیح ہے؛

میں نے یہ اس لیے عرض کردیا تاکہ شیطان آپ کے دلوں میں وسوسہ نہ ڈالے کہ علماء تو حجروں میں بیٹھے ہوئے بخاری شریف پڑھا رہے ہیں اور تبلیغی جماعت والے جاپان میں اسلام پھیلا رہے ہیں لہذا تبلیغی جماعت کے عوام افضل ہیں علماء سے۔ اگر یہ خیال کیا تو گمراہ ہو جائیں گے کیونکہ فرض میں مشغول ہونے والے کو مستحب میں مشغول ہونے والے سے کمتر سمجھنا جہالت ہے۔ ہمارے علماء مدارس میں علماء تیار کر رہے ہیں، پھر تبلیغی احباب بھی انہی سے دین سیکھتے ہیں اور ماشاء اللہ درواز ہ دروازہ پہنچاتے ہیں۔ شیخ الحدیث مولا نا زکریا صاحب رحمتہ اللہ علیہ عالم تھے ، انہوں نے جو کتابیں لکھیں تو تبلیغی احباب ان کے مال کو گلی گلی ، کوچہ کوچہ، پہاڑوں کے دامن میں پہنچا رہے ہیں۔ ہم ان کے شکر گزار ہیں کہ ہمارا مال پہاڑوں تک پہنچ گیا، لیکن ٹھیلے والے کو چاہیے کہ فیکٹری کو حقیر نہ سمجھے، فیکٹریاں بند ہو جائیں گی تو تمہارے ٹھیلے پر ایک کپڑا، ایک مال بھی نظر نہیں آئے گا۔ تو علماء و مدارس دین کی فیکٹریاں ہیں۔

اسی لیے اللہ تعالیٰ نے تبلیغ کا حکم ان الفاظ میں نازل کیا ہے: بَلِّغُ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ (سورة مائدة آیت ۲۷ ) یعنی جو نازل کیا گیا ہے اُس کی تبلیغ کرو، اب اگر کسی کے پاس ما اُنْزِلَ نہیں ہے تو وہ کیا تبلیغ کرے گا ما اُنْزِلَ ہی کی تو تبلیغ کرنی ہے۔


📙 علم اور علماء کی عظمت ص 40 تا 43

------------------------------------------------------------------

All In One

بے شمار دینی کتب ، درسی کتب ،شروحات، ماہنامہ ، رسائل، نعتیں، ویڈیوز، اسلامی تصاویر، یومیہ آیت مع ترجمہ، حدیث مع ترجمہ، محقق با حوالہ مسائل، اوقات نماز وغیرہ سب کچھ بلکل مفت حاصل کرنے کے لئے ڈونلوڈ کیجیے 

Download IslamicTube App 

ویبسائٹ لنک      

islamictube.in

---------------------------------------------------------------------


To Top