روس یوکرین بحران : جرمنی یوکرین کو ٹینک شکن ہتھیار اور اسٹنگر میزائل دے گا، روس کے خلاف مدد کا کیا اعلان


 روسی فوجی ہفتے کی صبح یوکرائن کے دارالحکومت کیو میں داخل ہوئے اور سڑکوں پر شدید لڑائی جاری ہے۔ روس نے اب آل آؤٹ حملے کا حکم دیا ہے۔

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے۔ جرمنی نے ایک بہادرانہ اقدام میں یوکرین کی فوج کو راکٹ لانچرز فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جرمنی یوکرین کو 1000 ٹینک شکن ہتھیاروں کے علاوہ 500 اسٹنگر میزائل بھی دے گا، تاکہ وہ روسی فوج کا سامنا کر سکے۔یہ اعلان امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے یوکرین کو 350 ملین ڈالر کی فوجی امداد دینے کے فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے۔

 یوکرین کے دارالحکومت کیو میں روس اور یوکرینی فوج کے درمیان لڑائی جاری ہے۔اطلاعات کے مطابق روس کے حملے کے بعد یوکرین کو اتحادیوں سے ہتھیار مل رہے ہیں۔ نیز یہ جنگ اب یوکرین کے دارالحکومت کیو تک پہنچ چکی ہے۔ روسی فوجی ہفتے کی صبح یوکرین کے دارالحکومت کیو میں داخل ہوئے، اور سڑکوں پر ہنگامے پھوٹ پڑے، مقامی حکام نے لوگوں سے چھپنے کی اپیل کی۔




 دریں اثنا، یوکرین کے صدر نے امریکہ کی جانب سے نکلنے کی پیشکش کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اصرار کیا ہے کہ وہ دارالحکومت میں ہی رہیں۔ انہوں نے کہا، ’’یہاں جنگ جاری ہے۔‘‘ دو دن کے بعد شروع ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک اور پلوں، اسکولوں اور اپارٹمنٹ کی عمارتوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ ایک سینئر امریکی انٹیلی جنس اہلکار کے مطابق جالینسکی کو امریکی انتظامیہ نے کیو چھوڑنے کا مشورہ دیا تھا لیکن انہوں نے اسے ٹھکرا دیا ہے۔


اس معاملے میں افسران براہ راست ملوث ہیں۔ اہلکار نے یوکرین کے صدر کے حوالے سے کہا، "جنگ جاری ہے اور انہیں توپ مخالف گولہ بارود کی ضرورت ہے نہ کہ فرار ہونے کے لیے مشورہ۔" یوکرین نے روسی فوجیوں کے ساتھ براہ راست لڑائی کے درمیان کیو میں کرفیو کے قوانین کو سخت کر دیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا جائے گا۔ یوکرین کی حکومت نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس نے روس کے کیو پر قبضے کے منصوبے کو ناکام بنا دیا ہے۔




 

To Top