ایک سال سے جاری کسانوں کی تحریک ختم ہو سکتی ہے، متحدہ کسان مورچہ نے ہنگامی اجلاس بلایا


تینوں زرعی قوانین کو ختم کرنے کے بعد مرکزی حکومت نے منگل کو کسانوں کو ایک نئی تجویز بھیجی تھی، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر کسان تحریک واپس لیتے ہیں تو ان کے خلاف مقدمات بھی ختم ہو جائیں گے۔ اس کے بعد آج کسان لیڈروں کی ایک ہنگامی میٹنگ بلائی گئی ہے جس میں اس بات پر غور کیا جائے گا کہ تحریک جاری رکھی جائے یا ختم کی جائے۔

نئی دہلی: دہلی کی سرحدوں پر ایک سال سے جاری کسانوں کی تحریک اب اپنے اہم موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ متحدہ کسان مورچہ نے آج صبح 10.30 بجے دہلی میں ہنگامی میٹنگ بلائی ہے۔ اس میٹنگ میں پانچ کسان لیڈروں کا ایک پینل آگے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرے گا۔

دراصل، تینوں زرعی قوانین کو ختم کرنے کے بعد، مرکزی حکومت نے منگل کو کسانوں کو ایک نئی تجویز بھیجی تھی، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر کسان تحریک واپس لے لیں تو ان کے خلاف مقدمات بھی ختم ہو جائیں گے۔ اس کے بعد آج کسان لیڈروں کی ایک ہنگامی میٹنگ بلائی گئی ہے جس میں اس بات پر غور کیا جائے گا کہ تحریک جاری رکھی جائے یا ختم کی جائے۔

کسان لیڈر بلبیر سنگھ راجیوال، گرنام سنگھ چڈونی، یودھویر سنگھ، اشوک دھولے، شیوکمار ککا آج کی ہنگامی میٹنگ کے پینل میں شامل ہیں۔





 

To Top