لکھیم پور واقعہ کسانوں کو مارنے کی سوچی سمجھی سازش ہے، ہمارے پاس ثبوت ہیں: ایس آئی ٹی


کسانوں کو کار سے کچلنے کا حادثہ معمولی نہیں: ایس آئی ٹی نے عدالت میں انکشاف کیا۔

جنرل شقوں کو ہٹا دیا گیا اور دفعہ 307 (قتل کی کوشش) کا اضافہ کر دیا گیا،

آشیش، مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے کی مشکلات ہوا میں اضافہ

مودی جی سچ آپ کے خلاف آیا، وزیر اجے مشرا قتل میں ملوث تھے، آپ کو معافی مانگنی ہوگی: راہل

لکھیم پور گوزاری واقعہ میں چار کسانوں سمیت کل آٹھ افراد ہلاک ہوئے تھے ۔

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کو لکھیم پور کھیری واقعہ میں بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اس معاملے کی جانچ کر رہی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے کہا ہے۔
 یہ لاپرواہی سے گاڑی چلانے کا معاملہ نہیں ہے بلکہ آشیش مشرا اور اس کے ساتھیوں نے منصوبہ بندی کرکے کسانوں کا قتل کیا ہے۔

معاملے کی جانچ کر رہی ایس آئی ٹی نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ ان پانچ کسانوں کا قتل کر دیا گیا ہے۔ عدالت میں دی گئی درخواست میں تفتیشی افسر نے لکھا کہ

 'مذکورہ مجرمانہ فعل کا ارتکاب ملزم نے لاپرواہی اور غفلت سے نہیں کیا بلکہ جان بوجھ کر پہلے سے طے شدہ منصوبہ بندی کے تحت موت کا سبب بننے کی نیت سے کیا۔'
ایس آئی ٹی نے عدالت سے استدعا کی کہ لاپرواہی سے گاڑی چلانے کا معاملہ ایف آئی آر سے ہٹا کر نئے کیس لگائے جائیں۔


آشیش مشرا کے وکیل اودھیش سنگھ نے کہا، '304A,338,279 کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ تفتیش کار نے اسے ہٹا دیا ہے۔ یہ شقیں ہٹا دی گئی ہیں، باقی سیکشنز میں اب 302/120B پہلے سے موجود ہیں اور شامل کیے گئے حصے 307,326,34 اور 3/25 ہیں۔' غور طلب ہے کہ 3 اکتوبر کو پیش آئے اس واقعہ کے 50 سے زیادہ ویڈیو ثبوت کے طور پر ایس آئی ٹی کو دیے گئے ہیں۔ جس کی بنیاد پر اس معاملے میں وزیر مملکت برائے داخلہ کے بیٹے آشیش مشرا سمیت 13 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

 کسانوں کے وکلاء تو یہاں تک دعویٰ کرتے ہیں کہ اس دن اسکیم کے تحت باہر سے غنڈے بلائے گئے تھے۔  کسانوں کے وکیل محمد امان کا کہنا ہے کہ 'تحقیقات اور گواہوں کے بیانات اور ایس آئی ٹی کی جانچ کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ اس معاملے میں بہت سے لوگ تھے۔ کچھ لکھنؤ کے بھی تھے اور کچھ باہر سے بھی۔ ساری پلاننگ کرنے کے بعد اس نے باہر سے غنڈے بلائے تھے۔ اس کے بعد منصوبہ بندی کرکے کسانوں کا قتل کیا گیا ہے۔



 

To Top