ممبئی کے مفرور سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کی ممبئی واپسی۔


تاوان سمیت متعدد الزامات کا سامنا ہے۔

کرائم برانچ نے کی سات گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ ،
 پرمبیر گزشتہ مئی سے لاپتہ تھا۔

 تاوان جیسے کئی جرائم میں ملوث ہونے کے بعد مفرور قرار دیئے گئے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ بالآخر آج ممبئی پہنچ گئے۔ پرمبیر ممبئی کرائم برانچ یونٹ-11 کے دفتر میں پہونچا۔ اس سے گھنٹوں پوچھ گچھ کی گئی۔

کئی مہینوں کے بعد پہلی سامنے آکر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پرمبیر نے کہا کہ انہیں نظام انصاف پر بھروسہ ہے۔ پرمبیر اور دیگر ملزمان کے خلاف گورگاؤں میں ایک ہوٹل والے سے تاوان مانگنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بار بار نوٹس کے باوجود، پرمبیر، ریاض بھاٹی اور ونے سنگھ کو عدالت نے مفرور قرار دیا تھا۔

پرمبیر کا موبائل فون کل چندی گڑھ میں 'سوئچ آن' تھا۔ چنانچہ یہ بحث شروع ہوئی کہ وہ ممبئی پولیس کے سامنے پیش ہوں گے۔ قبل ازیں عدالت عظمیٰ نے پرمبیر کو راحت دیتے ہوئے ان کی گرفتاری پر روک لگا دی تھی۔

دوسری جانب جوہو میں پرمبیر کے گھر کے باہر عدالتی حکم جاری کیا گیا تھا۔ اور انہیں 30 دن میں پیش ہونے کا کہا گیا تھا۔ اور بصورت دیگر اس کی جائیداد ضبط کی جا سکتی تھی۔

پرمبیر کے خلاف ممبئی اور تھانے سمیت پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ اس سے پہلے انہوں نے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ پر 100 کروڑ روپے کی وصولی کا الزام لگایا تھا۔

 پرمبیر سے گزشتہ مئی سے رابطہ نہیں ہوا ہے۔ ان کے بیرون ملک فرار ہونے کی افواہیں تھیں۔ پرمبیر کو پولیس کے ہاتھوں مارے جانے کا خطرہ ہے۔ اس لیے وہ چھپے ہوئے ہیں۔ضرورت پڑنے پر وہ صرف 48 گھنٹے میں عدالت میں پیش ہو سکتے ہیں۔

پرمبیر کے وکیل نے پہلے کہا تھا کہ وہ ہندوستان میں ہیں۔  تاوان جیسے کئی الزامات کے بعد پراسرار طور پر غائب ہوجانے والے  پرمبیر کے خلاف ایک لک آؤٹ نوٹس جاری کیا گیا تھا، اس کے علاوہ چندیوال کمیٹی بھی مقرر کی گئی۔ اس کے علاوہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دی گئی۔


 

To Top